Sunday, May 8, 2011

لیبیا تیونس پر شیلنگ سے خبردار رہے، تیونس حکومت

لیبیا میں معمر قذافی کی حامی فورسز کی جانب سے ملک کے مغربی علاقے میں کی جانے والی کارروائی کے دوران کئی شیل پڑوسی ملک تیونس میں بھی جا گرے۔ اس واقعہ پر تیونس حکومت نے شدید احتجاج کیا ہے۔

تیونس حکام نے سرحد پر واقع شہر دہیبا پر ہونے والی اس بمباری کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی حکام نے یہ بھی کہا کہ وہ ملکی خود مختاری کے تحفظ کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دہیبا پر یا اس شہر کے قریب تقریباً 100مارٹر گولے گرے۔ تاہم اس واقعے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اس بمباری سے ایک گھر تباہ ہو گیا ہے۔ روئٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شیلنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات پرپناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔

ہم سرحد بند نہیں کریں گے، تیونس حکومت Bildunterschrift: Großansicht des Bildes mit der Bildunterschrift: ہم سرحد بند نہیں کریں گے، تیونس حکومت گزشتہ چند دنوں کے دوران اس شہر پر مارٹر گولوں یا شیلنگ کا یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی معمر قذافی کی حامی فورسز دونوں ممالک کی سرحد پر واقع اس شہر پر کئی مرتبہ بمباری کر چکی ہیں۔ تیونس کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کے بقول ’’ ہم اپنے ملک کی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ جب بھی یقین دہانیوں اور ذمہ داری کی بات ہوتی ہے تو طرابلس حکام کا رویہ غیر سنجیدہ ہوتا ہے۔

تیونس کی وزارت خارجہ کے بقول وہ اس سرحدی گزر گاہ کو بند نہیں کریں گے کیونکہ اس طرح باغیوں کا اپنے ملک سے فرار ہونے کا راستہ بند ہو جائے گا۔ اس سے قبل لیبیا کے وزیراعظم البغدادی علی المحمودی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ لیبیا کی فوج نے دانستہ طور پر تیونس کو نشانہ نہیں بنایا۔