سیالکوٹ : پاکستان کوسالانہ 20ارب روپے کازرمبادلہ ایکسپورٹ کی مد میں کما کر دینے والی سیالکوٹ کی ایک سو سال سے زائد عرصہ پرانی سرجیکل انڈسٹری میں عالمی ادارہ محنت کے تعاون سے چائلڈ لیبر کے خاتمہ کا پروگرام کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچنے کے قریب ہے اور اب جلد ہی یہ انڈسٹری چائلڈ لیبر سے مکمل پاک ہوجائے گی ۔ عالمی ادارہ محنت کے ساتھ سرجیکل ایسوسی ایشن آف پاکستان نے سیالکوٹ کی سرجیکل انڈسٹری میں چائلڈ لیبر کوپاک کرنے کیلئے سات سال قبل 17اگست2001ء کو ایک تحریری معاہدہ کیا جس کے دو مراحل میں سے پہلے مرحلے میں عالمی ادارہ محنت کے فراہم کردہ 51لاکھ روپے سے زائد کی امداد سے سرجیکل انڈسٹری کا سرویے کیا گیااور چائلڈ لیبر کی زد میں آنے والے18سال سے کم عمر کے پانچ ہزار سے زائد بچوں کاتعین کیا گیا تاہم چائلڈ لیبر خاتمہ کے دوسرے مرحلہ کیلئے عالمی ادارہ محنت کے ساتھ باقاعدہ تحریری معاہدہ 23دسمبر2003ء میںکیا گیااور اس پروگرام کےلئے سرجیکل ایسوسی ایشن آف پاکستا ن نے ایک کروڑ91لاکھ روپے سے زائد کی امداد فراہم کی اور اس امداد سے چائلڈ لیبر کی زد میںآنے والے بچوں کو سکولوں میں داخل کروایا گیا جن کے تعلیمی اور دیگر اخراجات پر فراہم کی جانے والی امداد خرچ کی گئی اور یہ پروگرام اب کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے اورمکمل ہونے کے قریب ہے کیونکہ جب پڑھے لکھے نوجوان سرجیکل انڈسٹری میںآئےں گے تو اس انڈسٹری کو مزید ترقی بھی حاصل ہوگی اور بین الاقوامی سطح پر سرجیکل انڈسٹری میں چائلڈ لیبر کے حوالے سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات اور دباؤ بھی ختم ہوجائے گا ۔ سرجیکل ایسوسی ایشن آف پاکستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چائلڈ لیبر پروگرام کے تحت 121کمپنیوں نے چالئڈ لیبر پروگرام کیلئے ایسوسی ایشن میں فنڈز بھی جمع کروائے جبکہ پروگرام پر عمل کرتے ہوئے ضلع بھر میںمختلف مقامات پرسرجیکل کی2800وینڈرز ورکشاپس کومانیٹرکیا گیا اور اب تک آدھے سے اسی فیصد سے زائد وینڈرز ورکشاپس سے چائلڈ لیبر مکمل طور پر کامیابی کے ساتھ مکمل ہوچکی ہے جبکہ دیگر وینڈرز ورکشاپس سے بھی چائلڈ لیبرکے خاتمہ کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے اور ان ورکشاپس میں بھی کام کرنے والے کم سن بچے سکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور جلد ہی اپنی تعلیم مکمل کرلینے کے بعد معاشرے میں ایک بہتر شہری بن جائیں گے ۔ واضح رہے کہ سیالکوٹ کی سرجیکل انڈسٹری ایک سو سال سے زائد عرصہ پرانی ہے اور اس کے موجد قیام پاکستان سے قبل انگریز دور میں یہاں آنے والے چند ڈاکٹرہیں جنہوں نے آلات جراحی کی مرمت کیلئے سیالکوٹ کے محنت کشوں کی خدمات حاصل کیںتاہم بعد ازاں یہ انڈسٹری پھیلتی چلی گئی تاہم سرجیکل ایسوسی ایشن آف پاکستان کا قیام 1958ء میںعمل میںلایا گیااور اس وقت اس کے رجسٹرڈ ممبران کی تعداد اڑھائی ہزار کے قریب ہے تاہم اس انڈسٹری میں کام کرنےو الوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ہے ۔(بےورورپورٹ)
تازہ فضائی حملوں میں دولتِ اسلامیہ کے 14 جنگجو ہلاک
-
امریکہ کی سربراہی میں اتحادی ممالک نے شام میں تازہ فضائی کارروائی کے دوران
دولت اسلامیہ کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں تیل کے کارخانوں کو نشانہ بنایا ہے جس
میں ...
11 years ago
