سیالکوٹ:بچے ہمارا مستقبل ہی نہےں بلکہ آج بھی ہےں اور ان کی بہتر نشونما ہماری ذمہ داری ہے۔ بچوں کی صحت اور تعلےم ان کا بنےادی حق ہے۔ جبکہ بچے ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہےں۔ ان خےالات کا اظہار بچوں کے عالمی دن کے موقع پر چائلڈ رائٹس کمےٹی سےالکوٹ کے زےر اہتمام منعقدہ اےک تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ آفےسر سوشل وےلفےئر محمد نواز خان نے کےا۔ جبکہ اس موقع پر سی آر سی سےالکوٹ کے سےکرٹری محمد ارسلان خان نے اپنے خےالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزےز مےں ہرہفتہ تقرےباً پانچ سو سے زائد بچے اپنے والدےن اور خاندانوں سے بچھڑ جاتے ہےں اور ان معصوموں کو ان کے خاندانوں سے دوبارہ ملانے کے لےے کوئی مناسب طرےقہ کار بناےا جانا چاہےے۔ اور حکومتی اداروں کو اس ضمن مےں بچوں کے بہتر مستقبل کو محلوظ خاطر رکھتے ہوئے مناسب قانون سازی کرنی چاہےے۔ ملک مےں ہونے والی قدرتی آفات زلزلے، سےلاب اور دہشتگردی اور سرحد بلوچستان مےں جاری تنازعات مےں لوگ گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہےں۔ اور در بدر کی ٹھوکرےں کھا رہے ہےں جبکہ ان تمام تر واقعات مےں در بدر ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اےک محدود اندازے کے مطابق ان افراد کی تعداد 8 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔ اور اس تعداد کا نصف حصہ چار لاکھ تو صرف بچے ہی ہےں جو اپنے گھروں سے در بدر ہو چکے ہےں۔ جو کہ موجودہ حالات مےں حکومت اور بچوں کی فلاح و بہبود کےلئے کام کرنے والے اداروں کے لمحہ فکرےہ ہے۔ سوات باجوڑ مےں ےہ تعداد تقرےباً 6 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔ جبکہ اس موقع پر سی آر سی سےالکوٹ کے کوارڈےنےٹر صابر سلہرےا اےڈووکےٹ نے اپنے خےالات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ دنےا مےں انسانی حقوق کے علمبردار امرےکہ کی بد نام زمانہ جےل گوانتا ناموبے مےں قےد کمسن بچوں کو فوری رہا کےا جائے اور ان پر قائم نام نہاد مقدمات ختم کےے جائےں۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹےکشن آفےسر سعےد احمد باجوہ نے اپنے خےالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چائلڈ پروٹےکشن بےورو کا قےام اےک خوش آئند بات ہے۔ اور بےور و کے تحت بھےک مانگنے والے اور لاوارث بچوں کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ ملک نسےم احمد اعوان نے اپنے خےالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ملک مےں مختلف وزارتوں کے تحت کام کےا جاتا ہے اسی طرح بچوں کے حقوق کے حوالے سے صوبائی سطح پر اےک علےحدہ وزارت کا قےام عمل مےں لاےا جائے تا کہ بچوں کے حقوق کے حوالے سے بہتر طرےقہ سے کام ہو سکے۔ جو کہ فوری طور پر اپنے خاندانوںسے بچھڑے ہوئے بچوں کو ان کے والدےن سے ملانے کےلئے قانون سازی اور مضبوط لائحہ عمل مرتب کرےں تاکہ ےہ بچے غےر اخلاقی حرکات اور سماج دشمن عناصر سے بچ سکےں۔ اس موقع پر شرکا نے در بدر لاوارث بچوں کے لےے قانون سازی کی ضرورت پر زور دےتے ہوئے کہا کہ بے سہارا ، بے آسرا بچوں کی نگہبانی کی ذمہ داری علاقائی اور حکومتی اداروں پر عائد ہوتی ہے جو کہ اپنے فرائض ادائےگی مےں سست روی کا شکار دکھائی دےتے ہےں۔ اس موقع پر انہوں نے مزےد کہا کہ عورتوں اورخاص طور پر کمسن بچوں کے تحفظ اور دےکھ بھال حکومت کی اولےن ترجےحات مےں شامل ہونا چاہےے اس موقع پر شرکاء نے سپارک سی آر سی سےالکوٹ کی کار کردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سپارک سی آر سی سےالکوٹ علاقہ مےں بچوں کے حقوق کے بارے مےں کام کرنے والی واحد تنظےم ہے جو بچوں کے حقوق کے حوالے سے اور جےل مےں قےد کمسن بچوں کی قانونی امداد کے علاوہ ان کی پڑھائی اور ان کی دےگر ضرورےات کا بھی خےال رکھ رہی ہے۔ ( بےورورپورٹ
تازہ فضائی حملوں میں دولتِ اسلامیہ کے 14 جنگجو ہلاک
-
امریکہ کی سربراہی میں اتحادی ممالک نے شام میں تازہ فضائی کارروائی کے دوران
دولت اسلامیہ کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں تیل کے کارخانوں کو نشانہ بنایا ہے جس
میں ...
11 years ago
