Thursday, November 20, 2008


سیالکوٹ : 80 کی دہائی کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہاکی کے فروغ کےلئے کام نہیں کیا جس بنا پر ہاکی پر ذوال آیا ہوا ہے۔ہمیں اب یورپین یا ایشین اسٹائل میں سے کسی ایک انتخاب کرنا ہو گا۔ان خیالات کا اظہار سابق کوچ پاکستان ہاکی ٹیم اولمپیئن شہناز شیخ نے سیالکوٹ کینٹ میں شہناز شیخ روڈ کا افتتاخ کے موقع پر اپنے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب کے موقع پر کےا۔انہوںنے کہا کہ پرانا زمانہ نہیں آسکتا۔ یورپین بہت آگئے نکل چکے ہیں۔ہمارے ملک میں جہاں پہلے سکولوں میںہاکی کی نرسری قائم تھی وہ اب ختم ہو گئی ہے ۔99 فیصد تعلیمی ادارے پرائیویٹ ہو چکے ہیں ۔جہاں پر سپورٹس کے لئے کسی بھی قسم کی کوئی گراؤنڈ نہیں ہے ۔تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسر فہیم ظفر خان نے کہا کہ ہمارے ہاںروایتی ہاکی ختم ہو چکی ہے لیکن ہمارے خون میں ابھی ہاکی کا جنون باقی ہے ۔شہناز شیخ ایک ہیرو کانہیں بلکہ دیوتا کا درجہ رکھتے ہیںہاکی سے پیار کرنے والے انکی ملکی خدمات کو کبھی نہیںبھول سکتے ۔انہوںنے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ نے ان کی خدمات کے صلہ میںایک روڈ کو ان کے نام کرکے انہیں سلام پیش کیا ہے۔ڈسٹر کٹ ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر خاور انور خواجہ نے کہا کہ سیالکوٹ میں ایک انٹر نیشنل اسٹینڈرڈ ہاکی سٹیڈیم کی تعمیر جاری ہے ۔اور پاکستان ہاکی فیڈریشن اپنے بھرپور وسائل کے ساتھ ہاکی کے فروغ کےلئے کام کر رہی ہے ۔تقریب میں گلریز شیخ ، امتیاز علی، ڈاکٹر نجیب ہاشمی ، ملک عبد الوحید ، خالد حمید ، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر لیاقت وٹو، سابق ٹیسٹ کرکٹر زاہد فضل ، زاہد شیخ ، عامر شیخ ، انجم رشید ، ملٹی میڈیا فورم کے محمد رشید چوہدری ،حافظ عمران ، ملک تنویر اعوان اور ڈاکٹر شمس جاوید نے بھی شرکت کی۔

سیالکوٹ:سابق کوچ پاکستان ہاکی ٹیم اولمپیئن شہناز شیخ نے'' روز نامہ آج کل ''کےساتھ خصوصی بات چیت کے درمیان بتاےا کہ وہ اپنی ریٹائر منٹ کے بعد جلد سیالکوٹ میں اور راولپنڈی میںہاکی کوچنگ اکیڈمی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اکیڈمی کے وسائل کے لئے سعودی عرب میں مقیم ایک سیالکوٹ کے شہری نے تمام اخراجات پورے کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج کے بچے ڈیڑھ دو گھنٹے پریکٹس کر کے قومی ٹیم میں نہیں آسکتے ۔انہوں نے کہا کہ ورلد فریم میں آنے کےلئے روزانہ سات سے آٹھ گھنٹے پریکٹس کرنی ہو گی ۔