Wednesday, November 19, 2008

سےالکوٹ : گورنمنٹ اسلامےہ گرلزہائی سکول سےالکوٹ مےں 815بچےوں کی زندگےاں خطرے مےںپڑگئےں ۔ 125سا لہ پرانی اس تارےخی اسلامےہ سکول کی بلڈنگ کی خستہ خالی اور خطرناک ہونے کے باجود بچےوں کو متبادل بلڈنگ مےں شفٹ نہ کےا جاسکا۔ـ"روزنامہ آج کل" کے اےک سروے مےں ےہ بات سامنے آئی ہے کہ گورنمنٹ اسلامےہ گرلز ہائی سکول کی ےہ تارےخی بلڈنگ کا کچھ حصہ گذشتہ بارشوں مےں گر گےا جس کے باعث اس حصے کو بند کرنا پڑا محکمہ اےجوکےشن کی درخواست پر محکمہ تعمےرات نے بلڈنگ کا معائےنہ کر کے اسے خطرناک قرار دے دےا جس پر ڈسٹرکٹ کوآرڈنیشن آفیسر سیالکوٹ کےپٹن (ر) عطاء محمد خان نے گورنمنٹ اسلامیہ گرلز ہائی سکول کو عارضی طور پر کسی متبادل عمارت میں منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیئے لےکن پندرہ دن گذر جانے کے باوجودڈسٹرکٹ کوآرڈنیشن آفیسر سیالکوٹ کے حکم پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔جس بناء پر سکول مےں زےر تعلےم 815طالبات سمےت معلمات کی زندگےاں داؤ پر لگی ہوئی ہےں۔ڈسٹرکٹ کوآرڈنیشن آفیسرکے حکم کے مطابق ای ڈی او اےجوکےشن سےالکوٹ نے مذکورہ سکول کی طالبات کو قرےب ہی گورنمنٹ مسلم بوائز ہائی سکول مےں شفٹ ہونے کے آرڈرز جاری کردئے جبکہ مسلم بوائز ہائی سکول کو کچھ دور گورنمنٹ اسلامےہ بوائز ہائی سکول مےں جانے کے آرڈرز دئےے جاچکے ہےں مگر ابھی تک کسی بھی سکول نے اپنی شفٹنگ شروع نہےں کی ۔بلڈنگ کی خطرناک صورت حال کو دےکھتے ہوئے والدےن اپنی بچےوں کو سکول بھےجنے سے خوف محسوس کرنے لگے جس سے ان کے تعلےمی سال ضائع ہونے کا خدشہ پےدا ہوگےاہے۔1997مےں اسی سکول مےں زےر تعلےم طالبات کی تعداد 2500تھی جو کہ بلڈنگ کی دن بدن بگڑتی صورت حال کے بعد اب صرف 815رہ گئی ہے ۔5کنال پر محےط اس سکول مےں قرےبا ً 4000ہزار طالبات کو تعلےم دی جاسکتی ہے مگر بلڈنگ کی موجود صورت حال کے پےش نظر مستقبل قرےب مےں سکول وےران ہوتا نظر آرہا ہے۔گذشتہ 8سالوں مےں سکول انتظامےہ نے اپنی مدد آپ کے تحت سکول مےں اےک مسجد ،سائنس لےبارٹری ،اےک ہال اور اےک برآمدہ تعمےر کرواےا جو کسی حد تک بچےوں کے اپنے اند سموئے ہوئے ہے جبکہ بےشر طالبات کھلے آسماں تلے اور ملبہ ہوتی عمارت کے خطرے کے زےر ساےہ تعلےم حاصل کرنے پر مجبور ہےں ۔سکول کی ہےڈ گرل لائقہ بٹ نے ـ"روزنامہ آج کل" کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سکول کی عمارت اس قابل نہےں کہ اس مےں بلا خوف بےٹھ کر تعلےم جاری رکھی جاسکے ۔جگہ جگہ پڑی دراڑےں ہمےں ڈراتی رہتی ہےں جس سے ہم ےکسوئی کے ساتھ تعلےم حاصل نہےں کر پا رہے۔جبکہ بےشتر طالبات کلاس روم مےں بےٹھنے کو خوف سے بچنے کےلئے صحن مےں بےٹھ کر اپنی تعلےم جاری رکھے ہوئے ہےں۔جماعت دہم کی طالبات عمارہ بٹ،مدےحہ اور حفضاء نے ـ"روزنامہ آج کل" کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمےں جلد از جلد اس عمارت سے شفٹ کےا جائے کےونکہ سردی کے موسم مےں باہر بےٹھ کر پڑھنا مشکل ہے۔انہوں نے مذےد کہا کہ اگر خدانخواستہ کسی دن زلزلہ جےسی قدرتی آفت کا سامنہ ہوگےا تو ہمارا سکول اس کا بوجھ نہےں سہار پائے گا اور سکول کی عمارت ملبے کا ڈھےر ہوسکتی ہے۔انہوں کہا کہ ہمارے ساتھ ساتھ ہماری ٹےچرز کی زندگےاں بھی خطرے مےں ہےں انہوں نے وزےر اعلیٰ پنجاب اور گورنر پنجاب سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں انکل ہمارے سکول کا ذاتی طور پر دورہ کرےں اور جلد از جلد ہمارے سکول کی نئی عمارت کے فنڈز جاری کرےں ۔سکول کی پرنسپل زاہدہ خواجہ نے ـ"روزنامہ آج کل" سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی بار وزےر اعلیٰ پنجاب مےاں شہباز شرےف سے بلڈنگ کی خستہ خالی کے بارے مےں خط لکھے ہےں اور پاکستان مسلم لےگ (ن) کی اےم پی اے نسےم اختر خواجہ کی سربراہی مےں بالمشاقہ مل کر بھی وزےر اعلیٰ کو بتا ےا ہے کہ ہمےں سکول کی نئی بلڈنگ کی اشد ضرور ت ہے۔اور انہوں نے ہم سے فندز جاری کرنے کا وعدہ بھی کےا ہے ۔انہوں مذےد کہا کہ ڈسٹرکٹ کوآرڈنیشن آفیسر سیالکوٹ کےپٹن (ر) عطاء محمد خان نے ذاتی طور پر سکول کا دورہ کر کے محکمہ اےجوکےشن کے اعلیٰ حکام کو بچےوں کو عارضی طور پر دوسری جگہ منتقل کرنے کے احکامات جاری کر دئے ہےں۔اور ہم نے سکول کی بلڈنگ کے خطرناک حصہ کو مکمل طور پر بند کر دےا ہے۔اور جونہی ہمےں متبادل جگہ کی فراہمی کی جاتی ہے ہم بچےوں کو وہاں شفٹ کر دےں گے۔گورنمنٹ مسلم بوائز ہائی سکول کے پرنسپل مرزا عبدالوحےد نے ـ"روزنامہ آج کل" سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آج ہی محکمہ اےجوکےش کی طرف سے اپنے سکول کے طلباء کو گورنمنٹ بوائز اسلامےہ ہائی سکول مےں شفٹ ہونے کے احکامات جاری ہوئے ہےں ۔انہوں نے کہا کہ اصولی طور پر گرلز سکول کو کسی گرلز سکول مےں شفٹ ہونا چاہئے تھا لےکن سرکاری ملازم ہوںاس لئے حکام بالا کا حکم ماننے کو تےار ہےں اور جلد ہی سکول کی بلڈنگ اسلامےہ سکول کی بچےوں کےلئے خالی کر دی جائےگی۔ (ڈاکٹر شمس جاوےد)