Tuesday, November 25, 2008

سےالکوٹ:صوبائی حکومت نے صوبہ کےلئے گندم کی پیداواری ہدف 20 ملین ٹن مقرر کیا ہے اور اس مقصد کے حصول کےلئے صوبہ پنجاب میں 17 لاکھ من گندم کا معیاری بیج فراہم کرنے کے انتظامات کئے ہیں جن میں سے دو لاکھ من معیاری بیج تیار ہو چکے ہیں۔ان خےالات کا اظہارصوبائی وزیر اطلاعات پنجاب احمد علی او لکھ نے''روزمہ آج کل ''سے خصوصی بات چےت کے دوران کےا۔انہوں نے کہا کہ پندرہ لاکھ من گندم کا بیج پرائیوٹ ذرائع سے کاشتکاروں کو مپہیا کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گندم کی فی ایکٹر پیدوار میں اضافہ کرنے کےلئے ضلع اور تحصیل کی سطح پر کاشتکاروں میں گندم کی پیدوار کے مقابلے کرائے جائیں گے اور ان مقابلوںمیں اول دوئم اور سوئم آنے والے کاشتکاروں کو ٹریکٹر بھی فراہم کےے جائیں گے ۔انہوںنے بتایا کہ گندم کی پیداواری ہدف حاصل کرنے کےلئے حکومت کاشتکاروں کو خصوصی مراعات دے رہی ہے ۔اور اب تک صوبہ پنجاب میں گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت رعایتی نرخوں پر دس ہزار ٹریکٹر کاشتکاروں کو مہیا کےے جا رہے ہیںجن پر مجموعی طور پر حکومت پنجاب دو ارب روپے سبسڈی ادا کریگی ۔انہوں نے مزیر بتایا کہ حکومت 22سو روپے فی بیگ کے حساب سے کھادوں پر سبسڈی ادا کر رہی ہے جو کہ مجموعی طور پر 27 ارب روپے بنتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ حکومت نے کاشتکاروں کو گندم کی کاشت کی تربےت دینے کےلئے گندم کی امدادی قیمت 950 روپے فی من مقرر کر رہی ہے اور محکمہ خوراک کاشتکاروں سے گندم کی برائے راست خریداری کو یقینی بنائے گا تاکہ انہیں ان کی محنت کا پورا پورا معاوضہ ادا کیا جا سکے ۔''روزمہ آج کل ''کے اےک سوال پر صوبائی وزیر احمد علی اولکھ نے کہا کہ کھادوں اور زرعی ادویات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کےلئے ضلع کی سطح پر ٹاسک فورس قائم کر دی گئیں ہیں جس کا سربراہ ضلع کا ڈی سی او ہوگا اور اگر کسی جگہ سے مقرر نرخوںسے زائد کھاد یا زرعی ادویات فروخت کرنے کی شکایت موصول ہوئی تو اس تحصیل کے ڈی ڈی او آر اور ڈی ڈی او زراعت کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا او ر ان کیخلاف سخت کاروائی کی جائے گی ۔صوبائی وزیر نے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں جعلی ادویات تیار اور فروخت کرنے والوں کیخلاف خصوصی مہم جاری ہے اور اب تک اس مہم کے دوران 26 کروڈ روپے مالیت کی جعلی ادویات پکڑی جا چکی ہیں اور ان ڈیلروں کیخلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جارہی ہے ۔( بےورورپورٹ)